ایران نے پہلی بار ایک ہی وقت میں تین سیٹلائٹس کا افتتاح کردیا Iran launched three satellites at the same time for the first time
ایران نے پہلی بار ایک ہی وقت میں تین سیٹلائٹس کا افتتاح کر دیا
ایرانی
حکام کا کہنا ہے کہ
سمورگ فوینکس راکٹ نے کامیابی سے لو ارتھ آربٹ میں 450 کلومیٹر کی اونچائی پر تین سیٹلائٹ رکھ دیے۔ اس راکٹ نے ماضی میں کئی دفعہ ناکامی کا سامنا کیا ہے۔
ایران نے اتوار کو کہا ہے اس نے ایک ہی وقت میں آربٹ میں تین سیٹلائٹس کا افتتاح کیاہے تقریباً ایک ہفتے بعد جب انقلابی محافظوں کی طرف سے ایک تحقیقی سیٹلائٹ کا افتتاح کیا گیا۔
یہ افتتاح مڈل ایسٹ میں جاری اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ کی پٹی پر جاری جنگ کے پیش نظر وجود میں آیا۔
فوٹیج
جو ایرانی ریاست کے ٹیلی ویژن نے دکھائی جس میں راتوں رات میزائل کو لانچ کیا گیا
جس کا سلوگن تھا فارسی زبان میں جس کا مطلبّ ہم کر سکتے ہیں۔
دو
منزلہ پانی کے فیول سے بھرا سمورگ فوئینکس راکٹ نے سیٹلائٹ کو اٹھایا اور اوربٹ میں
450 کلو میٹر یعنی 280 میلز کے فاصلے پر رکھا۔
ایران کا ایک ساتھ تین سیٹلائٹس لانچ کرنے کا انکشاف |
ایران کے سمورگ پروگرام کے نام سے جو سیٹیلائٹ اٹھائے ہوئے راکٹ تھا ،کے 5 ناکام لانچز تھے۔
مہدہ سیٹیلائٹ جس کا وزن 32 کلو گرام ہے اور یہ ایران کی خلائی ایجینسی نے بنایا ہے اسے سیٹیلائٹ کے سب سسٹم کو ٹیسٹ کرنے کیلئے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
ایران
کے انفارمیشن اور کمیونیکیشن ٹیکنالوجی کے منسٹر عیسیٰ زیرپور نے کہا ہے مہدا نے
پہلے ہی واپس زمین پر سگنلز بھیج دیے تھے۔
دوسرے
دو" کہ ہان 2" اور "حتف "کا وزن 10 کلو گرام سے بھی کم ہے جو اسپیس بیسڈ پوزشننگ ٹیکنالوجی
اور نیرو بینڈ کمیونیکیشنز کو ٹیسٹ کرنے کیلئے بنائے گئے ہیں۔
ایران کے اسپیس پروگرام پر مغربی تنقید
ایران
نے سیٹلائٹ خلا میں بھیج دی |
پچھلے
ہفتے ایران کے اسلامی انقلابی محافظ جنگجوؤں نے سورایا تحقیق سیٹیلائٹ کو اسپیس میں
لانچ کیا۔ بریٹن، فرانس اور جرمنی نے اس افتتاح کی مذمت کی ہے اور ایک بیان میں
اسے رد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران مداخلت کرنے والا ہے۔
مغربی
حکومتیں جن میں یونائٹڈ اسٹیٹس آف امریکہ بھی شامل ہے نے ایران کو ایسے لانچز کے
بارے میں خبردار کیا ہے اور کہا ہے کہ ایسی ٹیکنالوجی بیلسٹک میزائلز اور ایسے میزائل
بشمول جوہری وار ہیڈ فراہم کرنے کے لیے ڈیزائن کیے گئے ہیں۔
ایران کے بیلسٹک میزائل کے پروگرام کے متعلق یونائٹڈ نیشنزکی پابندیاں پچھلے سال کے اکتوبر میں ختم ہو گئی تھیں۔
ایران
نے کہا ہے کہ وہ جوہری ہتھیاروں کیلئے ایسا نہیں کر رہا بلکہ یہ سیٹیلائٹ اور راکٹ
لانچز صرف اس کے سیویلین اور دفاع کے مقاصد کیلئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:- پاکستان میں پہلا روزہ کب ہےیکم رمضان المبارک 2024ء
ایران کا پہلا کامیاب ملٹری سیٹیلائٹ" نور-1" اوربٹ میں اپریل 2020ء جس کی امریکہ کی جانب سے شدید سرزنش کی گئی۔
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں